تاریخ:
12 دسمبر 2025
بذریعہ:
ورلڈ پریس نیوز
اسلام آباد، پاکستان —
مشہور دینی رہنما علامہ طاہر اشرفی کی جانب سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی حمایت میں دیا گیا طاقتور خطاب قومی اور بین الاقوامی میڈیا میں خاص توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ اپنے خطاب میں علامہ اشرفی نے فوجی رہنما کے لیے مکمل اعتماد اور حمایت کا اظہار کیا اور کہا کہ لاکھوں مدارس کے طلبا ان کے حکم کے منتظر ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق، علامہ طاہر اشرفی نے کہا:
“ہم وطن کے لیے آپ کے ہاتھ پر بیعت کرتے ہیں؛ 30 لاکھ مدارس کے طلبا آپ کے ایک حکم کے منتظر ہیں۔”
یہ بیان دینی تعلیمی اداروں اور فوجی قیادت کے درمیان گہری وابستگی اور اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
غیر معمولی حمایت اور عالمی ردعمل
اسلام آباد میں اس ہفتے کیے گئے خطاب میں متعدد دینی بورڈز، طلبا تنظیموں اور سول سوسائٹی کے نمائندے شریک تھے، اور اسے تاریخی قرار دیا گیا۔
ماہرین کے مطابق یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کی داخلی صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے، اور بین الاقوامی حلقے بھی فوجی و سیاسی اثر و رسوخ میں ممکنہ تبدیلیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا نے دینی تعلیمی شعبے اور فوج کے درمیان واضح تعلق پر بھی توجہ دی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس سے ملکی استحکام اور پاکستان کی جغرافیائی سیاسی پوزیشن پر اثر پڑ سکتا ہے۔
پاکستان کے لیے اس کے اثرات

دینی علما کی حمایت ملکی سماجی و سیاسی منظرنامے میں اہمیت رکھتی ہے۔ مدارس میں لاکھوں نوجوان تعلیم پا رہے ہیں، اور متحد پیغام ملک گیر رائے اور عوامی رجحانات پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
سیاستدانوں اور تجزیہ کاروں کے مطابق یہ وابستگی فیلڈ مارشل منیر کی مقامی پذیرائی کو مضبوط کرتی ہے، لیکن بین الاقوامی شراکت داروں میں سول و فوجی تعلقات اور دینی اداروں کے کردار کے حوالے سے سوالات بھی پیدا کر سکتی ہے۔
عالمی ردعمل اور آگے کی خبریں
اہم خبر رساں ادارے اس خطاب کی کوریج کر رہے ہیں اور اس کے وسیع اثرات پر روشنی ڈال رہے ہیں:
ڈپلومیٹک سرکلز: کچھ سفارت خانے سلامتی اور تعلیمی پالیسیوں میں ممکنہ تبدیلیوں کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔
علاقائی تجزیہ کار: ماہرین جنوبی ایشیاء کے حالات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا یہ قیادت کی حمایت میں نیا رجحان ہے۔
سول سوسائٹی: حقوق انسانی اور تعلیمی اصلاحات کی تنظیمیں ریاستی اداروں اور دینی اداروں کے درمیان توازن کے قیام پر زور دے رہی ہیں۔
